ایکنا نیوز سے گفتگو میں جرمنی میں ایرانی ثقافتی ایمبیسیڈر سیدعلی موجانی نے کہا: ایک روزہ ورکشاپ محققین اور قرآنی اساتذہ کے لیے منعقد کی گیی ہے
انکا کہنا تھا: ورکشاپ میں مختلف آسمانی کتابوں کے درمیان ہم مقایسہ کے علاوہ مذاہب میں مشترکات، داستانوں اور تعلیمات کا جایزہ لیا گیا۔
موجانی نے مزید کہا : قرآن میں لحن و صوت کے حوالے سے تحقیقی جایزہ کے لیے مصری قرآء کو بھی شرکت کی دعوت دی گیی تھی جبکہ استاد حسن صادقی جو فرینکفرٹ کے امام علی(ع) اسلامی مرکز کے استاد ہے وہ انکی معاونت کے لیے شریک تھے۔
ایرانی ثقافتی سفیر کے مطابق اسلامی فن خطاطی کے حوالے سے ورکشاپ میں تبادلہ خیال ہوا جبکہ جرمنی میں مسلمان خطاط اساتذہ کے خطابات ورکشاپ می شامل تھے۔
اس ورکشاپ میں تجوید قرآن کے حوالے سے بھی ماہرین گفتگو نے کی جبکہ ورکشاپ میں قرآنی تعلیمات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ آخری چند سالوں میں تکفیری اقدامات سے یورپ میں قرآن مجید کے حوالے سے نادرست تصورات پیدا ہوچکے ہیں لہذا اس موضوع پر بھی قرآنی ماہرین راہ حل ڈھونڈنے پر بات چیت بھی ہوئی۔