تهران؛ قرآن کی ایسی آیت جو آسٹریا کے دانشوروں کو حیران کرگیی

IQNA

تهران؛ قرآن کی ایسی آیت جو آسٹریا کے دانشوروں کو حیران کرگیی

10:56 - September 19, 2017
خبر کا کوڈ: 3503555
بین الاقوامی گروپ: بین المذاہب کانفرنس میں آسٹریا کے دانشورں نے سورہ حجرات کی آیت ۱۳ کو بہترین شعار اور موٹو قرار دیتے ہوئے کہا : یہ آیت تمام انسانی اقدارکی عکاسی کرتی ہے

تهران؛ قرآن کی  ایسی آیت جو آسٹریا کے دانشوروں کو حیران کرگیی


ایکنا نیوز- ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی کے مطابق تہران میں جاری بین المذاہب کانفرنس میں شریک آسٹریا کے وفد کے سربراہ اسٹیفن ہیمر نے ایران کے ساتھ تعلقات کو اہم اور دوستانہ قرار دیا۔

انکا کہنا تھا : ۱۹۹۰ سے دونوں ممالک میں جاری گفتگو کے اچھے اثرات ظاہر ہورہے ہیں۔

اسٹیفن کے مطابق اصل موضوع مذہب کے کردار کے حوالے سے تھا اور سال ۲۰۰۸ میں ھرمنوٹیک کے موضوع پر گفتگو کی گیی اور سال ۲۰۱۳ میں مذہب، اخلاق اور حقوق پر بات چیت ہوئی تھی۔

انکا کہنا تھا کہ مذاکرات کے سات دور میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور آج تک اسکا سلسلہ جاری ہے جنمیں انسان،فطرت، طبیعت؛ اخلاق اور ذمہ داریوں پر مفید مباحثے ہوئے ہیں۔


اسٹیفن ہیمر نے ان موضوعات اور سلسلے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا : دوستی اور ایکدوسرے کی اقدار کو پہچان اور احترام دونوں ممالک کے لیے بہت اہم اور قابل قدر ہیں

انہوں نے ایرانی مہمان نوازی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ایران جیسے اہم ملک کی ثقافت اور رسم و رواج سے ہماری آشنایی ہوئی ہے۔

اسٹیفن نے تاکید کی کہ ثقافتوں کی رنگارنگی کو دوستی کا زریعہ بنانے کی ضرورت ہے اور لازمی نہیں کہ ان کو اختلافات کو باعث بنایا جایے۔

آسٹریا کے وفد کے سربراہ نے قرآن كریم کی آیت (حجرات، آیت ۱۳) کو حیران کن اور زبردست قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کا فرمان ہے : خدا اس آیت میں کہتا ہے کہ اے لوگوں ہم نے تمھیں ایک مرد و عورت سے پیدا کیا اور مختلف قبایل میں قرار دیے تاکہ ایکدوسرے کو پہچان سکو،اور حقیقت میں تم میں سے بہترین وہ ہے جو پرہیزگار ہے اور بے شک خدا جاننے والا دانا ہے۔


گفتگو میں ایران وفد کے نمایندے اور رہبر معظم کے مشیر آیت‌الله محمد‌علی تسخیری نے مختلف مسایل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : انسان، نیچر،ازادی اور خوبصورتی تمام مذاہب میں اہم ہے اور اسپر مختلف کتابوں گفتگو کی گیی ہے

انکا کہنا تھا کہ اسلام میں انسان کی بہت اہم اور صاحب حیثیت شمار کیا جاتا ہے جو امانت الہی یعنی عقل کے امانت دار ہے جسکو اٹھانے سے پہاڑوں نے انکار کیا مگر انسان نے اس بارامانت کو اٹھایا۔

آیت‌الله تسخیری نے مزید کہا کہ انسان کا طبعیت سے گہرا تعلق ہے اور قرآن میں مکرر اس پر اشارہ کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ قرآن کریم میں اس بات کی خاص تاکید کی گیی ہے کہ انسان کو نہ صرف انسانوں بلکہ نیچر پر بھی ظلم نہیں کرنا چاہیے اور حتی حالت جنگ میں بھی اس حکم کو پامال کرنے کی اجازت نہیں۔

ایرانی اور آسٹریا کے وفود میں گفتگو دو روز سے تہران میں جاری ہے اور یہ اس نشست کا ساتواں دور ہے ۔

ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی ادارے کے تعاون سے یہ نشست «‌انسان؛ طبیعت اور آزادی» کے موضوع پر منعقد کی گیی ہے۔

3643428

نظرات بینندگان
captcha