اسلام آباد دھرنا: ختم نبوت مظاہرین کے خلاف آپریشن 24 گھنٹے کے لیے مؤخر

IQNA

اسلام آباد دھرنا: ختم نبوت مظاہرین کے خلاف آپریشن 24 گھنٹے کے لیے مؤخر

17:19 - November 18, 2017
خبر کا کوڈ: 3503823
بین الاقوامی گروپ: وزیر داخلہ احسن اقبال نے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے شرکاء کے خلاف کارروائی کو 24 گھنٹوں تک مؤخر کرنے کی ہدایت جاری کردی

ایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے مذہبی جماعت کے رہنما سے اپیل کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر عوام کو تکلیف دینے اور خون ریزی سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی حکم پر عمل کرنا قانونی تقاضہ ہے لیکن کوشش کی جارہی ہے کہ پُرامن طریقے سے معاملات طے پائے جائیں۔

احسن اقبال نے انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کو 24 گھنٹے کے لیے مؤخر کیا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو ہدایات کیں تھیں کہ پُرامن طریقے سے یا پھر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد کے فیض آباد انٹر چینج کو مظاہرین سے خالی کرایا جائے۔

تاہم آج صبح سویرے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے اسلام آباد سمیت دیگر صوبوں سے پولیس، ایف سی اور رینجرز اہلکاروں کی بڑی تعداد دھرنے کے مقام پر پہنچ گئی تھی جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی تھی۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ 3 اطراف سے پولیس نے مظاہرین کو گھیر رکھا ہے جبکہ وزارتِ داخلہ اور سیکرٹری داخلہ کے احکامات ملتے ہی آپریشن کا آغاز کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ آج بھی دھرنے میں مظاہرین کو مذاکرات کی پیش کش کی گئی تھی تاہم مذاکرات نہ ہونے کے باعث قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے آپریشن کی تیاری کی گئی تھی۔

تاہم ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد نے عدالت کو بتایا تھا کہ انتظامیہ کو آپریشن کے لیے 3 سے 4 گھنٹوں کا وقت درکار ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے فیض آباد انٹر چینج پر جاری دھرنا ختم کروانے کے احکامات پر عمل درآمد کے لیے اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 'تنبیہ کے باوجود رات 10 بجے تک اگر فیض آباد خالی نہ ہوا تو پھر عدالت کے احکامات کی روشنی میں آپریشن ہوگا۔

ضلعی انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا تھا کہ دھرنے کے شرکاء کے خلاف آپریشن رات میں کرنا ممکن نہیں ہوسکتا جبکہ یہ 18 نومبر کی صبح ہی متوقع ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین میں ختمِ نبوت کی شق کو مبینہ طور پر تبدیل کرنے والے ذمہ داروں کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے مذہبی جماعتوں کے مظاہرین کو فیض آباد انٹر چینج جاری اپنا دھرنا فوری ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

خیال رہے کہ سنی تحریک اور تحریک لبیک پاکستان یا تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے سینکڑوں رہنماؤں، کارکنوں اور حامیوں نے اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر گذشتہ ایک ہفتے سے دھرنا دے رکھا ہے۔

دھرنے میں شامل دونوں مذہبی جماعتوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ حال ہی میں ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے میں کی جانے والی تبدیلی کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرتے ہوئے معطل کرے


نظرات بینندگان
captcha