قیامت کے منکروں کو سوره سجده میں انتباہ

IQNA

قرآنی سورے/ 32

قیامت کے منکروں کو سوره سجده میں انتباہ

8:51 - September 25, 2022
خبر کا کوڈ: 3512782
ایکنا تہران- قرآن میں خدا اور قیامت کے منکرین کو متعدد آیات میں خبردار کیا گیا ہے اور سورہ سجدہ میں سخت الفاظ استعمال ہوا ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کے بتسیویں سورے کا نام «سجده» ہے. اس مکی سورہ میں اکیس آیات ہیں جو اکیسویں پارے میں ہے اور ترتیب نزول کے اعتبار سے یہ پچھترواں سورہ ہے جو قلب گرامی رسول اسلام  (ص) پر نازل ہوا ہے۔

اس سورہ کی پندرہویں آیت کو سن یا پڑھکر کو سجدہ واجب ہوجاتا ہے اور اسی مناسبت سے اس سورے کو سجدہ کا نام دیا گیا ہے۔، آیت پندرہ میں اللہ رب العزت مومن کی نشانی کو بیان کرتا ہے کہ وہ خدا کی نشانیوں کے یاد کرکے خاک پر سجدہ کرتا ہے۔

 

سوره سجده میں قیامت، خلقت کے چھ مراحل اور مٹی سے خلق ہونے کا ذکر کیا گیا ہے اور قیامت کے منکرین کو خبردار جب کہ مومنین کو بدلے کا کہا جاتا ہے جو قابل تصور بھی نہیں۔

 

علامه طباطبایی اس سورے کے ہدف کے بارے میں کہتا ہے کہ کتاب و نبوت، مومنین اور فاسقوں میں فرق اور عذاب و ثواب کے غیر قابل تصور بدلہ اور دنیا ہی میں فاسقوں کو عذاب جیسے موضوعات سورہ میں قابل ذکر ہے۔

سوره سجده کو تقویت ایمان، قیامت اور پیدائش پر ایمان کے لیے ایک قدرت مند سورہ کے طور پر شمار کیا جاسکتا ہے۔

اس سورے کے آغاز میں قرآن کی عظمت اور خدا کی جانب سے نزول پر بات کی گیی ہے اور پھر خدا کی عظمت کی نشانیوں اور زمین و آسمان کے نظم کو چلانے پر بات ہوئی ہے۔ انسان کی مٹی سے خلقت اور خدا کی روح کا اس میں ہونا، علم و دانش حاصل کرنے اور موت اور موت کے بعد کے عالم کا اس میں بیان ہوا ہے۔

اسی طرح اس سورہ میں مومنین کو جنت کی بشارت، فاسقوں کو جہنم کا وعدہ دیا گیا ہے، شروع میں مومن و فاسق دونوں گروہ کو دیے گیے امتیازات کی بات ہوتی ہے اور اسی طرح مومن کا ایسے بدلے کا لینا جو قابل تصور نہیں اور دوسرے کو اس طرح کا عذاب جو سخت اور انتہائی شدید ہے اور آخرت کا ابدی دردناک جزا یا سزا اور مزید دنیا میں بھی عذاب کا دیا جانا۔/

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha