انسان کی خلقت بہترین حالت میں

IQNA

قرآنی سورے/ 95

انسان کی خلقت بہترین حالت میں

6:49 - July 16, 2023
خبر کا کوڈ: 3514616
ایکنا تھران: قرآنی آیات میں اس نکتے کی طرف اشارہ ہوچکا ہے کہ انسان کو بہترین حالت میں بنایا گیا ہے تاہم اپنی صلاحیتوں کو انسان خود استعمال کرسکتا ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کے پچانویں نمبر پر سورہ «تین» وجود رکھتا ہے جسمیں ۸ آیات ہیں اور یہ سورہ تیسویں پارے میں موجود ہے۔ سورہ «تین» مکی سورتوں میں شمار ہوتا ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے یہ اٹھائیسواں پارہ ہے جو رسول اسلام (ص) پر اترا ہے۔

اس سورے کا نام  تین (انجیر) اس وجہ سے ہے کہ اس کے شروع کی آیات میں خدا نے انجیر سے قسم کھائی ہے۔

سوره تین ان سورتوں میں سے جسمیں قسم کھائی گیی ہے اور اس میں  (انجیر، زیتون، سرزمین طور سینا اور شهر مکه) کے نام سے قسم کھائی گئی ہے. انجیر ایک بار اور زیتون چھ بار قرآن میں آیا ہے۔

سوره تین کا اصلی مسئلہ قیامت میں آخرت میں اجر و بدلہ، یوم قیامت کے آنے، حساب کتاب اور آخرت کے بدلے کی بات کی گیی ہے۔

 

شروع میں انسان کی بہترین خلقت کی طرف اشارہ ہوا ہے اور پھر کہتا ہے کہ بعض لوگوں کی فطرت زندہ و باقی ہے تاہم کچھ میں حالت خراب ہوتی ہے لہذا انسان کی خلقت فطرت پر«احسن تقویم » (بهترین حالت) ہے اور انسان دو گروپ میں تقسیم ہے۔

خدا نے چار قسمیں کھائی ہے تاکہ ثابت ہو کہ انسان بہترین حال میں خلق ہوا ہے تاہم انسان پر منحصر ہے کہ وہ ان کی مدد سے بالا مقام حاصل کرے اور بدبختی سے خود کو دور رکھے۔

بعض مفسرین لفظ «احسن تقویم» سے مراد انسان کی ظاہری وضع قطع اور «اسفل سافلین» کو بوڑھاپے کی سستی بیان کرتے ہیں تاہم سورے کی چھٹی آیت کے رو سے جسمیں اہل عمل و ایمان کو اسفل سافلین سے مبرا بیان کرتے ہیں یہ تفسیر منطقی نہیں۔

 

دو کلمه «تین» و «زیتون» بارے بھی مختلف نظریات ہیں. بعضی مفسریں انکو دو خوراکی مواد تعبیر کرتے ہیں تاہم کچھ کے مطابق تین و زیتون دو مساجد کی طرف اشارہ ہے یہ ملک شام میں اور دوسرا شھربیت المقدس (فلسطین) مراد ہے یا دو پہاڑیں کوه تینا و زیتا مراد ہے.

بعض کے مطابق دو عبارت «طور سینین» و «بلد امین»، مکان کی طرف اور ولادت حضرت عیسی (ع) مراد ہے۔

دیگر مفسرین کے مطابق «طور سینین» یعنی کوه سینا (حضرت موسی نے جہاں خدا سے ملاقات کی) اور «بلد امین» سے مراد مکہ مکرمہ ہے./

نظرات بینندگان
captcha